صوبہ سندھ کے ضلع بدین میں پولیس نے ایک تقریب پر چھاپہ مار کر سرخ جوڑے میں ملبوس ایک خواجہ سرا اور ایک شخص کو حراست میں لے لیا ہے۔ پولیس کے مطابق انہیں اطلاع ملی تھی کہ دونوں افراد آپس میں شادی کر رہے ہیں۔
یہ واقعہ منگل کی شام بدین کے علاقے ملکانی شریف کے محلے غریب آباد میں پیش آیا۔ پنگریر پولیس کے اہلکار برہان نے بی بی سی کو بتایا کہ انہیں اطلاع ملی تھی کہ مبینہ طور پر ایک شخص الہ بچایو سے خواجہ سرا شربت فقیر کی شادی ہو رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس جب وہاں پہنچی تو الہ بچایو اور شربت فقیر کے کچھ دوست موجود تھے۔ پولیس اہلکار کے مطابق ان دونوں کے ہاتھوں میں مہندی لگی ہوئی تھی اور شربت نے سرخ جوڑا پہن رکھا تھا جبکہ تقریب میں موجود مہمانوں کے لیے دیگ پکائی گئی تھی۔ پولیس نے دونوں کو گرفتار کر لیا۔
پنگریو تھانے میں قید الہ بچایو نے ٹیلیفون پر بی بی سی کو بتایا کہ فقیروں (خواجہ سراؤں) نے خوشی میں تقریب منعقد کی تھی اور نکاح وغیرہ نہیں ہوا تھا۔
ہماری دوستی کوئی پندرہ سالوں سے جاری ہے یہ جھوٹ نہیں بولوں گا کیونکہ دنیا میں ہر کوئی گناہ گار ہے
الہ بچایو
انہوں نے دونوں کے ہاتھوں پر مہندی لگانے اور شربت فقیر کے سرخ کپڑے پہنے کا کوئی جواب نہیں دیا۔’ہماری دوستی کوئی پندرہ سالوں سے جاری ہے، میں جھوٹ نہیں بولوں گا کیونکہ دنیا میں ہر کوئی گناہ گار ہے۔‘
الہ بچایو مزدوری کرتے ہیں اور ان کے گھر کے برابر میں ہی شربت فقیر کا پلاٹ ہے لیکن شربت فقیر عمرکوٹ شہر میں رہائش پذیر ہیں۔
شربت فقیر کا کہنا تھا کہ ملکانی کے گرو نے انہیں چیلا بنایا ہے اس کے لیے یہ تقریب منعقد کی گئی تھی اور گرو نے انہیں تحفے میں سونے کی بالیاں بھی دی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں ہونے والی تقریبات میں لوگ تحائف اور پیسے دیتے ہیں ان کی وصولی کے لیے یہ تقریب منعقد کی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ ایک خواجہ سرا سے کسی کا نکاح کیسے ہوسکتا ہے ہاں دوستی ہوسکتی ہے۔
اس تقریب میں شریک مقامی صحافی عبدالمالک ملکانی کا کہنا ہے کہ تقریب میں تمام رسمیں شادی کی طرح ادا کی گئی۔
دونوں کا طبی معائنہ کرنے کے بعد یہ معلوم ہوگا کہ واقعی شربت فقیر خواجہ سرا ہے یا نہیں اور معائنہ کی روشنی میں مقدمہ درج کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
پو لیس
ان کے مطابق صائمہ فقیر نے دونوں کا قرار نامہ کرایا جس میں کہا گیا کہ شربت فقیر الہ بچایو کے حوالے ہوئی اور آج سے دونوں ایک دوسرے کے ساتھی ہوئے۔ تقریب میں الہ بچایو نے ایک بکری بھی شربت کے نام کی۔
پولیس نے دونوں پر ابھی تک کوئی مقدمہ درج نہیں کیا ہے۔ پولیس اہلکار برہان کا کہنا ہے کہ دونوں کا طبی معائنہ کرنے کے بعد یہ معلوم ہوگا کہ واقعی یہ شربت فقیر خواجہ سرا ہے یا نہیں اور ان دونوں میں جنسی مراسم تو نہیں تھے۔ پولیس کے مطابق معائنہ کی روشنی میں مقدمہ درج کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا، باقی صرف دوستی کا معاملہ تو چلتا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں خواجہ سرا ایک گمنام سی زندگی گزارتے ہیں۔ ان کی تقریبات اور رسومات سے عام لوگ واقف نہیں ہوتے ۔ گزشتہ دنوں خواجہ سراؤں کےحالات اور حقوق کے بارے میں دائر ایک پٹیشن پر سپریم کورٹ نے ملک بھر میں ان کی رجسٹریشن کے احکامات جاری کیے تھے۔
یہ واقعہ منگل کی شام بدین کے علاقے ملکانی شریف کے محلے غریب آباد میں پیش آیا۔ پنگریر پولیس کے اہلکار برہان نے بی بی سی کو بتایا کہ انہیں اطلاع ملی تھی کہ مبینہ طور پر ایک شخص الہ بچایو سے خواجہ سرا شربت فقیر کی شادی ہو رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس جب وہاں پہنچی تو الہ بچایو اور شربت فقیر کے کچھ دوست موجود تھے۔ پولیس اہلکار کے مطابق ان دونوں کے ہاتھوں میں مہندی لگی ہوئی تھی اور شربت نے سرخ جوڑا پہن رکھا تھا جبکہ تقریب میں موجود مہمانوں کے لیے دیگ پکائی گئی تھی۔ پولیس نے دونوں کو گرفتار کر لیا۔
پنگریو تھانے میں قید الہ بچایو نے ٹیلیفون پر بی بی سی کو بتایا کہ فقیروں (خواجہ سراؤں) نے خوشی میں تقریب منعقد کی تھی اور نکاح وغیرہ نہیں ہوا تھا۔
ہماری دوستی کوئی پندرہ سالوں سے جاری ہے یہ جھوٹ نہیں بولوں گا کیونکہ دنیا میں ہر کوئی گناہ گار ہے
الہ بچایو
انہوں نے دونوں کے ہاتھوں پر مہندی لگانے اور شربت فقیر کے سرخ کپڑے پہنے کا کوئی جواب نہیں دیا۔’ہماری دوستی کوئی پندرہ سالوں سے جاری ہے، میں جھوٹ نہیں بولوں گا کیونکہ دنیا میں ہر کوئی گناہ گار ہے۔‘
الہ بچایو مزدوری کرتے ہیں اور ان کے گھر کے برابر میں ہی شربت فقیر کا پلاٹ ہے لیکن شربت فقیر عمرکوٹ شہر میں رہائش پذیر ہیں۔
شربت فقیر کا کہنا تھا کہ ملکانی کے گرو نے انہیں چیلا بنایا ہے اس کے لیے یہ تقریب منعقد کی گئی تھی اور گرو نے انہیں تحفے میں سونے کی بالیاں بھی دی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں ہونے والی تقریبات میں لوگ تحائف اور پیسے دیتے ہیں ان کی وصولی کے لیے یہ تقریب منعقد کی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ ایک خواجہ سرا سے کسی کا نکاح کیسے ہوسکتا ہے ہاں دوستی ہوسکتی ہے۔
اس تقریب میں شریک مقامی صحافی عبدالمالک ملکانی کا کہنا ہے کہ تقریب میں تمام رسمیں شادی کی طرح ادا کی گئی۔
دونوں کا طبی معائنہ کرنے کے بعد یہ معلوم ہوگا کہ واقعی شربت فقیر خواجہ سرا ہے یا نہیں اور معائنہ کی روشنی میں مقدمہ درج کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
پو لیس
ان کے مطابق صائمہ فقیر نے دونوں کا قرار نامہ کرایا جس میں کہا گیا کہ شربت فقیر الہ بچایو کے حوالے ہوئی اور آج سے دونوں ایک دوسرے کے ساتھی ہوئے۔ تقریب میں الہ بچایو نے ایک بکری بھی شربت کے نام کی۔
پولیس نے دونوں پر ابھی تک کوئی مقدمہ درج نہیں کیا ہے۔ پولیس اہلکار برہان کا کہنا ہے کہ دونوں کا طبی معائنہ کرنے کے بعد یہ معلوم ہوگا کہ واقعی یہ شربت فقیر خواجہ سرا ہے یا نہیں اور ان دونوں میں جنسی مراسم تو نہیں تھے۔ پولیس کے مطابق معائنہ کی روشنی میں مقدمہ درج کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا، باقی صرف دوستی کا معاملہ تو چلتا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں خواجہ سرا ایک گمنام سی زندگی گزارتے ہیں۔ ان کی تقریبات اور رسومات سے عام لوگ واقف نہیں ہوتے ۔ گزشتہ دنوں خواجہ سراؤں کےحالات اور حقوق کے بارے میں دائر ایک پٹیشن پر سپریم کورٹ نے ملک بھر میں ان کی رجسٹریشن کے احکامات جاری کیے تھے۔
Sat Apr 08, 2023 8:31 am by Dr Abdul Aziz Awan
» Video for our MPH colleagues. Must watch
Sun Aug 07, 2022 11:56 pm by The Saint
» Salam
Sun Jan 31, 2021 7:40 am by mr dentist
» Feeling Sad
Tue Feb 04, 2020 8:27 pm by mr dentist
» Look here. Its 2020 and this is what we found
Mon Jan 27, 2020 7:23 am by izzatullah
» Sad News
Fri Jan 11, 2019 6:17 am by ameen
» Pakistan Demographic Profile 2018
Fri May 18, 2018 9:42 am by Dr Abdul Aziz Awan
» Good evening all fellows
Wed Apr 25, 2018 10:16 am by Dr Abdul Aziz Awan
» Urdu Poetry
Sat Apr 04, 2015 12:28 pm by Dr Abdul Aziz Awan